دلی ترے نام
کتنی بار اجاڑا تجھ کو کتنی بار بسایا ہے
اچھی اور بری قسمت کا دلی تجھ پر سایا ہے
تخت و تاج کی دنیا تجھ کو راس ہمیشہ آئی ہے
تیرے سر پر تو جھنڈے کی چنری ہی لہرائی ہے
میرؔ کا شعر و نغمہ تو نے قدم قدم پر گایا ہے
غالبؔ کے احساس نے تیرا آئینہ چمکایا ہے
داغؔ کی غزلیں سن سن کر جھومے ہیں تیرے بام و در
داد سخن کے کیا کیا منظر دیکھ چکی ہے تیری نظر
اردو جس کا نام ہے وہ تیری ہی گود کی پالی ہے
باغ سخن میں تیرے دم سے روش روش ہریالی ہے
تیری گلیاں رشک جنت تیرے کوچے سورگ سمان
دلی تیرا نام ہے لیکن تو ہے شان ہندوستان
نیند کی تو ہے اجلی چادر خوابوں کا گہوارہ ہے
تیری دھرتی کا ہر ذرہ دل والوں کو پیارا ہے
چاند کے جیسا تیرا چہرا سورج جیسی تیری جبیں
تیرے جیسا شہر زمیں پر دوسرا کوئی اور نہیں
سچ پوچھو تو دلی کی قسمت کے رنگ نرالے ہیں
ہندو مسلم سکھ عیسائی اس کے چاہنے والے ہیں
دلی کیا ہے دل والوں کی آنکھوں کا اک سپنا ہے
اس بستی کا ہر باشندہ جیسے کوئی اپنا ہے
ہم بھی نذیرؔ اب جا کر اک دن دلی میں بس جائیں گے
اور کسی دن ہم بھی دلی والے ہی کہلائیں گے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.