Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دلی

MORE BYبلراج کومل

    یہ دلی ہے

    یہ پہلی بار پانڈو نے بسائی تھی

    اسے دیکھا تو دریودھن حسد سے کھول اٹھا تھا

    یہیں وہ شیر دل چوہان رہتا تھا

    جسے آواز پر اپنا نشانہ داغنے کا کشف آتا تھا

    نظام‌‌ الدین سے روحانیت کا درس لے کر

    وجد خسرو نے اسی کے گیت گائے تھے

    ہمایوں نے اسی کی خاک میں خود کو ملایا تھا

    اسی کے دل کی نازک دھڑکنوں کو میرؔ و غالبؔ نے زباں دی تھی

    یہ اپنی ذات میں اک مختصر ہندوستاں یعنی

    یہ روہیلوں کی نادر شاہ کی روندی ہوئی دلی

    اک ایسا شہر ہے جو بارہا اجڑا مگر جس نے

    کبھی اپنی ادائے دلنوازی کو نہیں چھوڑا

    اسے تخریب کے ہر وار نے تعمیر کا عرفان بخشا ہے

    یہاں ہر ظلم کرنے والا آخر منہ کی کھاتا ہے

    یہ ہر وقت ایک البیلی دلہن کی مثل

    اپنی مانگ میں سندور بھر کر منتظر رہتی ہے ہر آزردہ خاطر کی

    یہاں ہر صاحب دل آ کے جانا بھول جاتا ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے