Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

Dimensions

تابش کمال

Dimensions

تابش کمال

MORE BYتابش کمال

    وہی بہار و خزاں ہے مجھ میں بھی

    مجھ سے باہر بھی

    (آدمی سے الگ نہیں ہوں)

    شگوفے پھوٹیں تو خون میں گیت بولتے ہیں

    کبھی کبھی خار کی کھٹک ٹیس بن کے ہونٹوں سے جھانکتی ہے

    نجانے کتنے ہی گیت تھے جو بہار سے پہلے

    شاخ کی رگ میں جی رہے تھے

    جڑوں کا بخل ان کو کھا گیا ہے

    یہ خار، سوتیلے بیٹے شاخوں کے

    ان تک آیا نہیں ہے نم

    پھر بھی جی رہے ہیں

    (چمکتے سورج کا سارا سچ ان کے بطن میں ہے)

    تپش کی شدت کو پی کے سوکھے سڑے ہوئے ہیں

    پہ جی رہے ہیں

    مجھے خزاں اور بہار کے رابطوں میں جینا ہے

    پھول کا التفات کانٹے کے تلخ طعنے

    مرے حوالے ہیں

    جڑ کا نم، آفتاب کی تب

    مرے ہنر میں ہی بولتی ہے

    میں کتنی سطحوں پہ جی رہا ہوں

    کبھی کوئی پھول مسکرائے

    کبھی کوئی خار دل دکھائے

    تو مجھ تک آنا

    یہ نظم دونوں کا ماجرا ہے

    RECITATIONS

    نعمان شوق

    نعمان شوق,

    نعمان شوق

    Dimensions نعمان شوق

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے