Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دن

MORE BYعذرا عباس

    دن گزرتے ہیں

    دن کیسے گزرتے ہیں

    یوں تو سب ہی دن گزر جاتے ہیں

    جو زندہ ہیں

    وہ تو گزارتے ہیں

    ذلیل ہوتے ہوئے

    کبھی بھوک کے ہاتھوں

    کبھی چاروں طرف پھیلی ان وباؤں

    کی سر پرستی میں

    جو خدا بن جاتی ہیں

    سفاک بے رحمی کے لباس میں

    گھروں کی منڈیروں پر چلتی ہیں

    چھلاووں کی طرح

    چباتی ہیں ماؤں کے کلیجے

    چیرتی ہیں ننھے بچوں کا دل

    اپنی کسی ضیافت میں پیش کرنے کے لیے

    اپنی ہی جیسی بلاؤں کو

    نہیں روک سکتا کوئی انہیں

    وہ بھی جو ان کا خدا ہے

    وہ بلاتے ہیں اپنے خدا کو بھی

    اس ضیافت میں

    شاید وہ بھی انسانی گوشت کا

    شوقین ہے

    اور اکساتا ہے انہیں

    جب جب اسے اشتہا ہوتی ہے

    ان کا خدا

    صرف ان کا خدا ہے

    ان کا نہیں

    جن کے کلیجے چبائے جا رہے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے