Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دن دیونگت ہوئے

کنور بے چین

دن دیونگت ہوئے

کنور بے چین

MORE BYکنور بے چین

    روز آنسو بہے روز آہت ہوئے

    رات گھائل ہوئی دن دیونگت ہوئے

    ہم جنہیں ہر گھڑی یاد کرتے رہے

    رکت من میں نئی پیاس بھرتے رہے

    روز جن کے ہردے میں اترتے رہے

    وے سبھی دن چتا کی لپٹ پر رکھے

    روز جلتے ہوئے آخری خط ہوئے

    دن دیونگت ہوئے

    شیش پر سوریہ کو جو سنبھالے رہے

    نین میں جیوتی کا دیپ بالے رہے

    اور جن کے دلوں میں اجالے رہے

    اب وحی دن کسی رات کی بھومی پر

    ایک گرتی ہوئی شام کی چھت ہوئے

    دن دیونگت ہوئے

    جو ابھی ساتھ تھے ہاں ابھی ہاں ابھی

    وے گئے تو گئے پھر نہ لوٹے کبھی

    ہے پرتکشا انہیں کی ہمیں آج بھی

    دن کہ جو پران کے موہ میں بند تھے

    آج چوری گئی وو ہی دولت ہوئے

    دن دیونگت ہوئے

    چاندنی بھی ہمیں دھوپ بن کر ملی

    رہ گئی زندگی کی کلی ادھ کھلی

    ہم جہاں ہیں وہاں روز دھرتی ہلی

    ہر طرف شور تھا اور اس شور میں

    یہ سدا کے لیے مون کا ورت ہوئے

    دن دیونگت ہوئے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے