دو آبا بست جالندھر
اے وطن اے لہلہاتی کھیتوں کی سر زمیں
اے نگین خاتم پنجاب اے ارض حسیں
سور بیروں سورماؤں پہلوانوں کے وطن
محنتی بندوں جیالوں کے کسانوں کے وطن
تو جنم داتا بھگت سنگھ اور شردھا نند کا
مدرسہ تو صوفیوں سنتوں کے وعظ و پند کا
راے زادوں اور سرداروں کی خاک پاک تو
شاعران خوش بیاں کا مرجع ادراک تو
کتنے موسیقار کتنے شاعران خوش نوا
ماہر تعلیم کتنے اور کتنے رہنما
تیری خاک پاک سے اٹھے ہیں کتنے نیک نام
آسمان اوج پر جن کو ملا اونچا مقام
کتنے مردان جری کتنے جوانان غیور
کتنے صاحب عقل کتنے مالک فہم و شعور
زندگی کی ڈولتی کشتی کے کتنے ناخدا
کتنے مردان حقیقیت کوش کتنے با خدا
غیرت باغ ارم ہیں کھیتیاں ہر گاؤں میں
خلد کا آرام ہے پیڑوں کی ٹھنڈی چھاؤں میں
زاد بوم عرش رفعت آشنا تیری خاک
جوشؔ کے خورشید معنی کی ضیا سے تابناک
میں نے ان راہوں میں دیکھی ہیں بہت نیرنگیاں
ڈھولکوں کے زیر و بم چمٹوں کی خوش آہنگیاں
ہیں کہیں سرسوں کہیں گیہوں کہیں گنے کے کھیت
ہے کہیں چاندی سا پانی کہیں سونے سی ریت
اک طرف چلتے ہیں ہل اک سمت چلتے ہیں خراس
اتنی محنت اور لب پر نغمۂ شکر و سپاس
گوشہ گوشہ تیرا نور علم سے معمور ہے
ذرہ ذرہ حامل نور چراغ طور ہے
تیری پنجابی زباں میں لطف شہد و قند ہے
اس قدر سادہ کہ ہر راہ تکلف بند ہے
ثبت ہے دنیا پہ تیرا سکۂ فرزانگی
علم کی خاطر دکھائی تو نے وہ دیوانگی
جس جگہ سے بھی ملا ہے مجھ کو جو ہر تجھ میں ہے
ملسیاںؔ تجھ میں نکودرؔ تجھ میں شنکرؔ تجھ میں ہے
ملسیاںؔ کی خاک سے اٹھا نکودر میں پلا
بارہا میں ولاہانہ عازم شنکرؔ ہوا
اف وہ میلے چوکیوں کے اف وہ میٹھی بولیاں
یاد ہیں اب تک مجھے وہ سرپھروں کی ٹولیاں
وہ زمانہ جن دنوں کھڑکا بسنتا تھے جواں
میں یہاں ہر سال آ کر دیکھتا تھا کشتیاں
اک طرف میلے میں ہوتا پہلوانوں کا ہجوم
دوسری جانب یہاں شطرنج کی مچتی تھی دھوم
چھنج کا میلا بھی تھا شطرنج کا میلا بھی تھا
شاطری میں فرد چھجو رام سے کھیلا بھی تھا
سورن سنگھ اس خاک کا بیٹا ہے ہم مکتب مرا
عہد طفلی میں تھا جو ہم راز و ہم مشرب مرا
فخر شنکر ہیں رلا رام اور متھرا داس بھی
قابل عزت نرندر سنگھ سے سیاس بھی
پہلوانوں میں ہے پر تعظیم گرداورؔ کا نام
شاطروں میں حسن لال اک شاطر عالی مقام
السلام اے بست جالندھر دو آبے کی زمیں
ہیں دو آبے تو بہت تجھ سا مگر کوئی نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.