Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دو چراغ

MORE BYعلی سردار جعفری

    تیرگی کے سیاہ غاروں سے

    شہپروں کی صدائیں آتی ہیں

    لے کے جھونکوں کی تیز تلواریں

    ٹھنڈی ٹھنڈی ہوائیں آتی ہیں

    برف نے جن پہ دھار رکھی ہے

    ایک میلی دکان تیرہ و تار

    اک چراغ اور ایک دوشیزہ

    یہ بجھی سی ہے وہ اداس سا ہے

    دونوں جاڑوں کی لمبی راتوں میں

    تیرگی اور ہوا سے لڑتے ہیں

    تیرگی اٹھ رہی ہے میداں سے

    فوج در فوج بادلوں کی طرح

    اور ہواؤں کے ہاتھ ہیں گستاخ

    توڑے لیتے ہیں ننھے شعلے کو

    نوچے لیتے ہیں میلے آنچل کو

    لڑکی رہ رہ کے جسم ڈھانپتی ہے

    شعلہ رہ رہ کے تھر تھراتا ہے

    ننگی بوڑھی زمین کانپتی ہے

    تیرگی اب سیہ سمندر ہے

    اور ہوا ہو گئی ہے دیوانی

    یا تو دونوں چراغ گل ہوں گے

    یا کریں گے وہ شعلہ افشانی

    پھونک ڈالیں گے تیرگی کی متاع

    پر مجھے اعتماد ہے ان پر

    گو غریب اور بے زبان سے ہیں

    دونوں ہیں آگ دونوں ہیں شعلہ

    دونوں بجلی کے خاندان سے ہیں

    RECITATIONS

    نعمان شوق

    نعمان شوق,

    نعمان شوق

    دو چراغ نعمان شوق

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے