دو دن کی چاندنی
وہ ایک دن تھا کہ ساری دنیا نے آ کے تہذیب ہم سے سیکھی
یہ ایک دن ہے کہ ہم میں اب حسن ظاہری ہے نہ باطنی ہے
وہ ایک دن تھا کہ سارا عالم بڑھاتا تھا ہاتھ دوستی کا
یہ ایک دن ہے کہ ہم سے یاروں کو آج نفرت ہے دشمنی ہے
وہ ایک دن تھا کہ غیر قوموں سے بھی ہمارا تھا بھائی چارہ
یہ ایک دن ہے کہ آج بھائی کی اپنے بھائی سے بد ظنی ہے
وہ ایک دن تھا کہ اپنے عشرت کدوں پہ رونق برس رہی تھی
یہ ایک دن ہے کہ آج اپنے گھروں پہ حرماں کی چھاؤنی ہے
وہ ایک دن تھا کہ ہم نے جمہوریت کی تعلیم عام کی تھی
یہ ایک دن ہے کہ آج زنداں ہے اور زنجیر آہنی ہے
وہ ایک دن تھا کہ زندگی اپنی کٹ رہی تھی ہنسی خوشی میں
یہ ایک دن ہے کہ جیتے جی مر چکے ہیں چہرے پہ مردنی ہے
جو وہ زمانہ نہیں رہا ہے تو یہ زمانہ بھی کٹ رہے گا
عروج دو دن کا میہماں ہے فروغ دو دن کی چاندنی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.