Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دو لفظوں کی دوری پر چاہتوں کے موسم

جاناں ملک

دو لفظوں کی دوری پر چاہتوں کے موسم

جاناں ملک

MORE BYجاناں ملک

    یاد ہے اس نے مجھ سے کہا تھا

    جاناں

    بیٹھو

    آج بڑے دن بعد آئی ہو

    شاید تم تو ان گلیوں کو ان رستوں کو دروازوں کو

    اک مدت سے بھول چکی ہو

    رشتوں کے دروازوں سے دروازے ملتے ہیں

    اور دیواریں دیواروں سے

    آنکھوں سے اوجھل ہونے سے

    رشتے کم نہیں پڑ جاتے

    اس نے کہا پھر

    بیٹھو جاناں چائے پیو گی

    آج تمہیں میں اپنے ہاتھ کی چائے لا کر دیتا ہوں

    پی کر مجھے بتانا تم

    کیسی ہے یہ

    جانتی ہو نا مجھے

    بھلکڑ سا ہوں میں

    چیزیں اکثر رکھ کر کہیں پہ بھی

    کھو جاتا ہوں

    سوچوں میں گم ہو جاتا ہوں

    یاد نہیں رہتا ہے اکثر

    چینی ڈالی ہے یا پھیکی

    لیکن چھوڑو میری گمشدگی کی باتیں

    چائے پی کر بتلانا تم

    اس میں میٹھا کم یا زیادہ

    یا پھیکی ہے

    میٹھا ڈالنا بھول گیا ہوں

    یا پھر

    اس کے چہرے پر آئی

    اس ایک تمنا کی وہ رنگت

    شادابی میں دیکھ رہی تھی

    اس کی آنکھیں میرے لبوں سے

    داد طلب تھیں

    اس کی آنکھیں ڈھونڈ رہی تھیں جانے کیا

    میری آنکھوں میں

    اس نے کہا پھر

    جاناں

    چائے میٹھی ہوئی تو تم جیسی ہے

    پھیکی ہوئی تو مجھ جیسی

    ہنستے ہنستے چائے کا پھر سپ لیا میں نے

    اس کا دھیان بٹا کر

    پھر باتوں باتوں میں میں نے

    اس کا کپ بھی پی ڈالا

    اس چہرے کی شادابی

    کے مرجھانے سے پہلے پہلے

    اس اک پھول کے کمہلانے سے پہلے پہلے

    چاہت کے موسم کی سرحد

    میٹھے پھیکے

    دو لفظوں کی دوری پر ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے