Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دو آر ڈائی

شائستہ حبیب

دو آر ڈائی

شائستہ حبیب

MORE BYشائستہ حبیب

    گئے زمانوں کی گردشوں کو میں آنکھ کی پتلیوں میں رکھوں

    میں کب تلک ہونے اور نہ ہونے کے درمیاں کی اذیتوں کی خراش

    اپنے بدن پہ دیکھوں

    میں کس لئے بام پر سجاؤں کنواری شرمیلی دھڑکنیں اب

    میں کیسے اپنے لبوں کی خوشبو کا بار لے کر صنوبروں کا سماں بناؤں

    میں کس لئے رادھا بن کے ناچوں تو شام مرلی کے گیت گاؤں

    کہاں کا ساون کہاں کی چتری کہاں کے دوہے کہاں کی پروا

    میں سات رنگوں کو کس پہ پھینکوں

    میں مجلسوں میں کس حسین کے نوحے گاؤں

    میں موسموں کے سراغ لے کر حقیقتوں کو کہاں تک شاعری میں ڈھالوں

    مرے عزیزو سفر ہے تھوڑا تو روگ زیادہ

    بلا سے کوئی نہ آئے اب انتظار مک گیا ہے

    ہوائیں کل کی کہانیوں کو سجا رہی ہیں

    میں تیز تر اور جدید عہدوں میں جی رہی ہوں

    میں آج ہوں اور آج بن کے بکھر رہی ہوں ہر ایک سمت

    میرا ہے کلمہ ڈو آر ڈائی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے