تیرا جسم لہو ہے میرا
جس کی بوندیں
گلدستے کے پھول ہیں
دیواروں پر تصویریں ہیں
کشتی کشتی ڈول رہی ہے
لیپ کے سائے
یہ سب میری زنجیریں ہیں
جن کو میرے ذہن کا آہن کاٹ رہا ہے
کب تک میں زنداں میں بیٹھا
آنے والے کل کو مشت خاک سمجھ کر
ذرے ذرے کو بھینچوں گا
درد کی آواز سے کب تک
گیت سنوں گا
انگاروں پر لوٹ رہا ہوں
کب تک چوب منقش تھامے
میں سوچوں گا
وہ یہ شاخ ہے جس میں اک دن پھول کھلیں گے
- کتاب : auraq salnama magazines (Pg. e-263 p-251)
- Author : Wazir Agha,Arif Abdul Mateen
- مطبع : Daftar Mahnama Auraq Lahore (1967 )
- اشاعت : 1967
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.