ڈرائنگ روم
یہ سینری ہے یہ تاج محل یہ کرشن ہیں اور یہ رادھا ہیں
یہ کوچ ہے یہ پائپ ہے مرا یہ ناول ہے یہ رسالہ ہے
یہ ریڈیو ہے یہ قمقمے ہیں یہ میز ہے یہ گلدستہ ہے
یہ گاندھیؔ ہیں ٹیگورؔ ہیں یہ یہ شاہنشہ یہ ملکہ ہیں
ہر چیز کی بابت پوچھتی ہے جانے کتنی معصوم ہے یہ
ہاں اس پر رات کو سونے سے میٹھی میٹھی نیند آتی ہے
ہاں اس کے دبانے سے بجلی کی روشنی گل ہو جاتی ہے
سمجھی کہ نہیں یہ کمرہ ہے ہاں میرا ڈرائنگ روم ہے یہ
اتنی جلدی مزدور عورت آخر یہ گلے میں بانہیں کیوں
لے دیر ہوئی اب بھاگ بھی جا بس اتنی محبت کافی ہے
اس ملک کے بھوکے پیاسوں کو پیسے ہی کی حاجت کافی ہے
اتنی ہنس مکھ خاموشی اتنی مانوس نگاہیں کیوں
میں سوچ رہا ہوں کچھ بیٹھا پائپ کے دھویں کے بادل میں
میں چھپ سا گیا ہوں اک نازک تخئیل کے میلے آنچل میں
- کتاب : Nai Nazm ka safar (Pg. 99)
- Author : Khalilur Rahman Azmi
- مطبع : NCPUL, New Delhi (2011)
- اشاعت : 2011
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.