Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ڈرائنگ روم

سلام ؔمچھلی شہری

ڈرائنگ روم

سلام ؔمچھلی شہری

MORE BYسلام ؔمچھلی شہری

    یہ سینری ہے یہ تاج محل یہ کرشن ہیں اور یہ رادھا ہیں

    یہ کوچ ہے یہ پائپ ہے مرا یہ ناول ہے یہ رسالہ ہے

    یہ ریڈیو ہے یہ قمقمے ہیں یہ میز ہے یہ گلدستہ ہے

    یہ گاندھیؔ ہیں ٹیگورؔ ہیں یہ یہ شاہنشہ یہ ملکہ ہیں

    ہر چیز کی بابت پوچھتی ہے جانے کتنی معصوم ہے یہ

    ہاں اس پر رات کو سونے سے میٹھی میٹھی نیند آتی ہے

    ہاں اس کے دبانے سے بجلی کی روشنی گل ہو جاتی ہے

    سمجھی کہ نہیں یہ کمرہ ہے ہاں میرا ڈرائنگ روم ہے یہ

    اتنی جلدی مزدور عورت آخر یہ گلے میں بانہیں کیوں

    لے دیر ہوئی اب بھاگ بھی جا بس اتنی محبت کافی ہے

    اس ملک کے بھوکے پیاسوں کو پیسے ہی کی حاجت کافی ہے

    اتنی ہنس مکھ خاموشی اتنی مانوس نگاہیں کیوں

    میں سوچ رہا ہوں کچھ بیٹھا پائپ کے دھویں کے بادل میں

    میں چھپ سا گیا ہوں اک نازک تخئیل کے میلے آنچل میں

    مأخذ :
    • کتاب : Nai Nazm ka safar (Pg. 99)
    • Author : Khalilur Rahman Azmi
    • مطبع : NCPUL, New Delhi (2011)
    • اشاعت : 2011

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے