Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ڈرگ اسٹور

بلراج کومل

ڈرگ اسٹور

بلراج کومل

MORE BYبلراج کومل

    اگر میں جسم ہوں تو سر سے پاؤں تک میں جسم ہوں

    اگر میں روح ہوں تو پھر تمام تر میں روح ہوں

    خدا سے میرا سلسلہ وہی ہے جو صبا سے ہے

    اگر میں سبز پیڑ ہوں

    تو روح اور جسم کی

    وہ کون سی حدیں ہیں فاصلوں میں جو بدل گئیں

    زمین میری کون ہے

    چمکتا نیلگوں حسین آسمان کون ہے

    جو برگ و گل میں دھیرے دھیرے جذب ہو رہی ہے دھوپ

    زرد دھوپ کیوں مجھے عزیز ہے

    یہ سوچتا ہوں سب مگر میں طاقچوں میں بند یوں

    میں نام کوئی ڈھونڈھتا ہوں آج اپنے کرب کا

    تلاش کر رہا ہوں ایک ایک پل

    قطار در قطار شیشوں کے اس ہجوم میں

    وہ آسمان کیا ہوا وہ سبز پیڑ کیا ہوا

    جگر میں آگ تھی مگر جگر سفوف بن گیا

    جو سرخ تھا کبھی مرا لہو سپید ہو گیا

    میں بوٹیوں میں کٹ گیا

    میں دھجیوں میں نچ گیا

    یہاں پہ میری روشنی، یہاں پہ میری زندگی

    سپید، سرخ، زرد، نیلگوں، سیاہ، لیبلوں میں بٹ گئی

    صبا کی رہ گزر سے دور ہٹ گئی

    مأخذ :
    • کتاب : azadi ke bad urdu nazm (Pg. 421)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے