زندگی شمع کی صورت ہو خدایا میری
مانگتا تھا یہ دعا
شام و سحر بچپن میں
جانے کیا روز تھا کیا وقت تھا کیا لمحہ تھا
در تاثیر کھلا تھا
کہ خدا عرش بریں سے
چلا آیا تھا زمیں پر
نور اک چمکا کچھ ایسا کہ مرے سینے میں
آگ سی ایک لگی
اور پھر بڑھتی رہی رگ رگ میں
اور اب حال یہ ہے
جسم کا کوئی بھی انگ
آگ سے خالی نہیں
نہ کوئی پھونک نہ طوفاں
آگ پھیلی ہی چلی جاتی ہے
میں پگھلتا ہی چلا جاتا ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.