دعا
ڈال دے میری صدا سے کھلبلی احباب میں
بھر دے برق زندگی ان کے دل بیتاب میں
یا رب ان کی چشم و دل کو بھی دکھا ایسی جھلک
عکس جس عالم کا ہے اس دیدۂ بے خواب میں
زندگی کے ساغروں میں منتقل کر دے انہیں
گردشیں طوفان نے دیکھی ہیں جو گرداب میں
جوش ابھرنے کا ہو کاش اتنا ہی اہل عصر میں
جس قدر پیہم چمک ہے کرمک شب تاب میں
کاش اتنی ہی تڑپ جذبات میں پیدا کریں
جس قدر دریا کی موجوں میں ہے یا سیماب میں
مشکلیں اس طرح حل ہوتی ہیں جوش عزم سے
بہہ نکلتی ہیں چٹانیں جس طرح سیلاب میں
گرچہ دل ٹھنڈے ہوں تاہم ان میں بھر سکتے ہیں ہم
پھیلنے کی ہے جو قوت چادر مہتاب میں
دل کو گرمائیں تو ہر ذرے سے اس کے ہو عیاں
جو حرارت ہے شعاع مہر عالم تاب میں
وہ طبیعت مردہ ہے پژمردہ ہے جس میں نہ ہو
تازگی جو سبزہ میں ہے یا گل شاداب میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.