دعائے نیم شب
خدائے برتر
عظیم خالق
صبا کو رفتار دینے والے
نفی کو اثبات دینے والے
تو میرے جذبوں کو چاندنی دے
شکستہ حرفوں کو روشنی دے
کبیدہ لمحوں کو تازگی دے
بریدہ لفظوں کو زندگی دے
میں سوچتا ہوں
شجر کہ جس کا نہیں ہو سایہ
نہ جس سے پھل کا بھی آسرا ہو
خدائے برتر
عظیم خالق
تو میرے زخموں کی لاج رکھ لے
قلم کے پھولوں کا تاج رکھ لے
میں چاہتا ہوں اے میرے مولا
مجھے تو لے اور میرے بدلے
ترے جہاں کو ایک سچا آدمی دے
بس یہ کمی تو پوری کر دے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.