Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دکان دار

عدیل زیدی

دکان دار

عدیل زیدی

MORE BYعدیل زیدی

    یہ تاجران دین ہیں

    خدا کے گھر مکین ہیں

    ہر اک خدا کے گھر پہ ان کو اپنا نام چاہئے

    خدا کے نام کے عوض کل انتظام چاہئے

    ہر ایک چاہتا ہے یہ

    مرا خدا خرید لو

    نہ کر سکے یہ تم اگر

    یہ تاجران پیشہ ور

    کریں گے تم سے یوں خطاب

    انتقام چاہئے

    میری کتاب جو کہے

    وہ ہی نظام چاہئے

    خدا کے جتنے روپ ہیں

    انہوں نے خود بنائے ہیں

    ہر اک خدا میں صاحبو

    وہ ساری خوبیاں ہیں جو

    انہیں بہت عزیز ہیں

    ہر اک دکان پر یہاں

    نیا خدا سجا ہوا

    ہر اک دکان دار کی

    فقط یہی ہے التجا

    مرا خدا خرید لو

    خدا کی بھی سنے کوئی

    وہ کہہ رہا ہے بس یہی

    کہ صاحبو میں ایک ہوں

    مرے سوا کوئی نہیں

    کسی کی بات مت سنو

    مرا تو کوئی گھر نہیں

    دلوں میں بس رہا ہوں میں

    ہر ایک پل

    ہر ایک سانس

    تم میں جی رہا ہوں میں

    نہ خود تم اپنی جان لو

    کہ تم ہی میری جان ہو

    جو تم نے جان وار دی

    تو میں کہاں بسوں گا پھر

    مرا تو کوئی گھر نہیں

    جو بیچتے ہیں اپنے گھر

    سجا کے میرے نام پر

    یہ نفس کے اسیر ہیں

    یہ لوگ بے ضمیر ہیں

    ویڈیو
    This video is playing from YouTube

    Videos
    This video is playing from YouTube

    عدیل زیدی

    عدیل زیدی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے