Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دکھ کا ذائقہ

شائستہ حبیب

دکھ کا ذائقہ

شائستہ حبیب

MORE BYشائستہ حبیب

    میرے لوگو

    دکھ سے سمجھوتہ نہ کرنا ورنہ دکھ بھی کڑواہٹوں کی طرح

    تمہارے ذائقے کا حصہ بن جائے گا

    تم دکھ کے بارے میں غور کرنا

    اس کی ماہیت جاننا اس کی تم ڈرائنگ کرنا

    اور سر جوڑ کر اس تصویر سے باتیں کرنا

    گلی کے باہر میدانوں میں کھیتوں میں گھر کی چھتوں کے اوپر

    ہر طرف باتیں کرنا دکھ کی آنے والے سکھ کی

    میرے لوگو

    دکھ کو جب پہچانو گے تو اس کا قرض اتارو گے

    اک اک پیسہ جمع کرنا سکھ کی خاطر

    ہتھیار بنانا ذہنوں میں تصویروں میں تحریروں میں

    پھر دکھ کے آگے ڈٹ جانا

    اور ایسی دیوار بننا جس کی تیاری میں کافی دن لگے ہوں

    کافی لوگ لگے ہوں

    ساری خوبیاں اس دیوار میں ہوں سب سیلابوں کے آگے ڈٹ جانے کی

    میرے اچھے لوگو

    کیا تم نے سوچا ہے کہ دیواریں بھی ننگی ہو جاتی ہیں کچھ اینٹوں کے گر جانے سے

    تم سوچ سمجھ کے اپنے سنگی ساتھی بنانا

    اینٹوں کو گرنے نہ دینا

    دھیمی آنچ میں دھیمے دھیمے باتیں کرنا سکھ کی سکھ کی

    تم میں جو سب سے اچھی باتیں کرے گا

    وہی تمہارا ساتھی ہوگا وہی تمہارا سورج ہوگا

    میرے لوگو

    دکھ کے دنوں میں سورج کے رستے پر چلنا

    اس کے ڈوبنے ابھرنے کے منظر پر غور کرنا

    میرے لوگو جھیل کی مانند چپ نہ رہنا

    باتیں کرنا چلتے رہنا دریا کی روانی بننا

    میرے لوگو

    دکھ سے کبھی سمجھوتہ مت کرنا ہنستے رہنا

    دکھ کے گھوڑے کی لگاموں کو پکڑ کر ہوا سے باتیں کرنا

    اونچا اڑنا

    ગુજરાતી ભાષા-સાહિત્યનો મંચ : રેખ્તા ગુજરાતી

    ગુજરાતી ભાષા-સાહિત્યનો મંચ : રેખ્તા ગુજરાતી

    મધ્યકાલથી લઈ સાંપ્રત સમય સુધીની ચૂંટેલી કવિતાનો ખજાનો હવે છે માત્ર એક ક્લિક પર. સાથે સાથે સાહિત્યિક વીડિયો અને શબ્દકોશની સગવડ પણ છે. સંતસાહિત્ય, ડાયસ્પોરા સાહિત્ય, પ્રતિબદ્ધ સાહિત્ય અને ગુજરાતના અનેક ઐતિહાસિક પુસ્તકાલયોના દુર્લભ પુસ્તકો પણ તમે રેખ્તા ગુજરાતી પર વાંચી શકશો

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے