دکھ کا ذائقہ
میرے لوگو
دکھ سے سمجھوتہ نہ کرنا ورنہ دکھ بھی کڑواہٹوں کی طرح
تمہارے ذائقے کا حصہ بن جائے گا
تم دکھ کے بارے میں غور کرنا
اس کی ماہیت جاننا اس کی تم ڈرائنگ کرنا
اور سر جوڑ کر اس تصویر سے باتیں کرنا
گلی کے باہر میدانوں میں کھیتوں میں گھر کی چھتوں کے اوپر
ہر طرف باتیں کرنا دکھ کی آنے والے سکھ کی
میرے لوگو
دکھ کو جب پہچانو گے تو اس کا قرض اتارو گے
اک اک پیسہ جمع کرنا سکھ کی خاطر
ہتھیار بنانا ذہنوں میں تصویروں میں تحریروں میں
پھر دکھ کے آگے ڈٹ جانا
اور ایسی دیوار بننا جس کی تیاری میں کافی دن لگے ہوں
کافی لوگ لگے ہوں
ساری خوبیاں اس دیوار میں ہوں سب سیلابوں کے آگے ڈٹ جانے کی
میرے اچھے لوگو
کیا تم نے سوچا ہے کہ دیواریں بھی ننگی ہو جاتی ہیں کچھ اینٹوں کے گر جانے سے
تم سوچ سمجھ کے اپنے سنگی ساتھی بنانا
اینٹوں کو گرنے نہ دینا
دھیمی آنچ میں دھیمے دھیمے باتیں کرنا سکھ کی سکھ کی
تم میں جو سب سے اچھی باتیں کرے گا
وہی تمہارا ساتھی ہوگا وہی تمہارا سورج ہوگا
میرے لوگو
دکھ کے دنوں میں سورج کے رستے پر چلنا
اس کے ڈوبنے ابھرنے کے منظر پر غور کرنا
میرے لوگو جھیل کی مانند چپ نہ رہنا
باتیں کرنا چلتے رہنا دریا کی روانی بننا
میرے لوگو
دکھ سے کبھی سمجھوتہ مت کرنا ہنستے رہنا
دکھ کے گھوڑے کی لگاموں کو پکڑ کر ہوا سے باتیں کرنا
اونچا اڑنا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.