دکھ سے خالی خالی رونا
میں ہوں یا تم ہو
یہ سچ ہے
اپنے اندر ایک قبیلہ ہر کوئی ہے
جس کو شاید
رات کو صحرا کے رونے کا راز پتہ ہے
ایسا رونا
دور کہیں جیسے کچھ بچے
صدیوں پہلے ہم نے جن کو قتل کیا ہو
اور وہ اپنے قتل سے پہلے
روئے چلے جاتے ہوں
یا پھر
یہ ان روحوں کا رونا ہو
جو انسانی روپ میں ظاہر ہو نہ سکی ہوں
ریت کے ٹیلوں کو چھو چھو کر
مثل ہوا
روئے جاتی ہوں
اور قبیلے کے باشندے
ہم
اپنے خیموں میں لیٹے
اپنے آپ سے باتیں کرتے
رات کو صحرا کی تنہائی کا رونا سنتے رہتے ہیں
سارنگی کی سر کی طرح سسکتا صحرا
ہم سب میں ہے
لیکن پھر بھی
میرا رونا
تیرا رونا
دکھ سے خالی خالی کیوں ہے
- کتاب : aazaadii ke baad delhi men urdu nazm (Pg. 342)
- Author : ateequllah
- مطبع : urdu academy (2011)
- اشاعت : 2011
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.