دکھوں کی اپنی اک تفسیر ہوتی ہے
اندھیرے سے
کشید صبح کی
روشن گواہی مانگنے سے
رات کے لمحے
نہ گھٹتے ہیں
نہ بڑھتے ہیں
کبھی گہرے بھنور کے بیچ اٹھتی
دوریوں کی دھند میں لپٹی
کسی کی ساحلی آواز
دریا کا کنارا بھی نہیں ہوتی
دکھوں کی اپنی اک تفسیر ہوتی ہے
جو اپنے لفظ خود ایجاد کرتی ہے
جو خوابوں سے الجھتی ہے
جو خوابوں سے زیادہ
معتبر ہوتی ہے
لیکن کشف کا لمحہ
مسافت کی ہزاروں منزلوں کے بعد آتا ہے
نمود گوہر کم یاب کی ساعت میں
خالی سیپیوں کا ڈھیر بے معنی نہیں ہوتا
- کتاب : Muntakhab Shahkar Nazmon Ka Album) (Pg. 499)
- Author : Munavvar Jameel
- مطبع : Haji Haneef Printer Lahore (2000)
- اشاعت : 2000
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.