دودھ کا جلا
اک آہٹ سی
دستک بن کر
مرے دل کش رنگ بھرے خوابوں کی تال بنی
پھر سر میں ڈھلی
اک گیت لہو میں پھیل گیا
میں اس کو پینگ بنا لیتی
میں قوس قزح کو چھو آتی
پر گیت کا سر ہی ٹوٹ گیا
اور سپنا سارا جھوٹ ہوا
اب پہر ڈھلے
شب گلیوں میں جب گھومتی ہے
جب آہٹ دستک بنتی ہے
میں سوچتی ہوں
ہے کون بھلا
کوئی ہے بھی سہی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.