دوجی تپسیا کیسے ہوگی
گیان دھیان کے پیڑ کے نیچے
گوتم کی سی
آلتی پالتی مارے بیٹھا سوچ رہا ہوں
جگ کیا شے ہے
دکھ کیا ہے
جگ جیون کیا ہے
گوتم انیائے کا بیری
گوتم جو بھگوان بنا
گوتم جو بھوکا پیاسا تھا
جس کا پہلا گیان یہی تھا
بھوکا پیاسا کوئی منش بھی
کسی گیان کی تھاہ نہ پائے
گوتم راج محل کا پالا
جس کے سینکڑوں چاکر بھکشو
چھپے چھپائے
ہر پل اس کو دیکھ رہے تھے
پہلی تپسیا ختم ہوئی تو
سینکڑوں چاکر بھاگ کے پہنچے
گوتم اپنے چاکر بھکشو دیکھ کے خوش تھا
تازہ پھلوں کا رس پی کر پھر گیان دھیان میں ڈوب گیا
گیان دھیان کے پیڑ کے نیچے
گوتم کی سی
آلتی پالتی مارے بیٹھا سوچ رہا ہوں
پہلی تپسیا ختم ہوئی تو
کون سا چاکر کون سا بھکشو
پھل رس کی کچھ بوندیں دے گا
دوجی تپسیا کیسے ہوگی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.