Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دور کی آواز

مصطفی زیدی

دور کی آواز

مصطفی زیدی

MORE BYمصطفی زیدی

    میرے محبوب دیس کی گلیو

    تم کو اور اپنے دوستوں کو سلام

    اپنے زخمی شباب کو تسلیم

    اپنے بچپن کے قہقہوں کو سلام

    عمر بھر کے لیے تمہارے پاس

    رہ گئی ہے شگفتگی میری

    آخری رات کے اداس دیو

    یاد ہے تم کو بے بسی میری

    یاد ہے تم کو جب بھلائے تھے

    عمر بھر کے کیے ہوئے وعدے

    رسم و مذہب کی اک پجارن نے

    ایک چاندی کے دیوتا کے لیے

    جانے اس کارگاہ ہستی میں

    اس کو وہ دیوتا ملا کہ نہیں

    میری کلیوں کا خون پی کر بھی

    اس کا اپنا کنول کھلا کہ نہیں

    آج کل اس کے اپنے دامن میں

    پیار کے گیت ہیں کہ پیسے ہیں

    تم کو معلوم ہو تو بتلانا

    اس کے آنچل کے رنگ کیسے ہیں

    مجھ کو آواز دو کہ صبح کی اوس

    کیا مجھے اب بھی یاد کرتی ہے

    میرے گھر کی اداس چوکھٹ پر

    کیا کبھی چاندنی اترتی ہے

    مأخذ :
    • کتاب : Kulliyat-e-Mustafa Zaidi(Shahr-e-Aazar) (Pg. 88)
    • Author : Mustafa Zaidi
    • مطبع : Alhamd Publications (2011)
    • اشاعت : 2011

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے