Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دوری

MORE BYعلی مینائی

    دہشت فردا نہیں ہے دوش کا ماتم نہیں

    پھول میری آنکھ کا منت کش شبنم نہیں

    تیرا غم جب دل میں باقی ہے تو کوئی غم نہیں

    صبح نظارہ سے شب ہائے جدائی کم نہیں

    عشق ہے تو کوئی موسم ہجر کا موسم نہیں

    تو نہیں تو کیا تصور کی فسوں کاری تو ہے

    دن کے ہنگامے تو ہیں راتوں کی بیداری تو ہے

    حسن کے چشموں سے فیض دلبری جاری تو ہے

    صفحۂ تخئیل پر یادوں کی گلکاری تو ہے

    کون سا عالم ہے جو دیدار کا عالم نہیں

    ذہن میں ہیں زندہ وہ گزرے ہوئے ایام ابھی

    جھلملاتے ہیں تصور میں وہ صبح و شام ابھی

    رقص میں پیمانہ ہے خالی نہیں ہیں جام ابھی

    دل ہے سرمست خمار بادۂ گلفام ابھی

    ایک لمحے کو بھی بزم آرزو برہم نہیں

    تیرے غم سے یوں قرار زیست ہے حاصل مجھے

    چین سے نا آشنا رکھتا ہے سوز دل مجھے

    درد نے جانا ہے لطف خاص کے قابل مجھے

    تو نے کر رکھا تھا اپنے آپ سے غافل مجھے

    دور ہوں تجھ سے تو کوئی چیز بھی مبہم نہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے