سنو آج ہم میں سے کسی کو موت نے تاکا
اچانک مر گیا کوئی
چلو دارو پئیں دیوار سے سر پھوڑ کے روئیں
نشہ اترے تو اس کی یاد میں اک مرثیہ لکھیں
پرانے تذکروں میں اس کے خد و خال کو ڈھونڈیں
کتابوں کے ورق الٹیں
رسالوں اور اخباروں کی پچھلی فائلیں کھولیں
دماغ و دل کے گوشے میں چھپی یادیں کریدیں
تلخیاں بھولیں
فراموشی کی ساری گرد جھاڑیں
رنجشیں بھولیں
ہر اک خوبی ہم اس کے نام سے منسوب کر دیں
اور ایسے شخص کو پیکر تراشیں
کل جو اپنے درمیاں زندہ نہیں تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.