Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اعجاز تصور

تصدق حسین خالد

اعجاز تصور

تصدق حسین خالد

MORE BYتصدق حسین خالد

    راہ دیکھی نہیں اور دور ہے منزل میری

    کوئی ساقی نہیں میں ہوں مری تنہائی ہے

    دیکھنی ہے مجھے حیرانی سے تاروں کی نگاہ

    دور ان سے بھی کہیں دور مجھے جانا ہے

    اس بلندی پہ اڑے جاتا ہے تو سن میرا

    کہکشاں گرد سی دیتی ہے دکھائی مجھ کو

    رفعت گوش سے سنتا ہوا مبہم سا شرار

    میری منزل ہے کہا یہ کبھی سوچا ہی نہیں

    اس کی فرصت ہی کسے دل میں مگر رہتا ہے

    درد وہ درد کہ ہے جس سے کمنا بیتا

    جانے کچھ راہ مرے ساتھ ہوا تھا لیکن

    رہ گیا دور کہیں ہار کے ہمت اپنی

    زہرہ کہنے لگی اے بزم فلک کے قاصد

    زرد رو پہلی ہی منزل میں ہوا تو کیوں کر

    جب کہ وہ خاکئی بے مایہ بڑھے جاتا ہے

    پست ہر ایک بلندی کو کٹے جاتا ہے

    بھڑکے اک آہ کہا چاند نے یوں زہرہ سے

    اے نگار رخ زیبائے بہار افلاک

    میں بھی حیران ہوں اس ہمت عالی پہ کہیں

    حسن سلمیٰ کے تصور کا یہ اعجازؔ نہ ہو

    یہ جواں حوصلگی پردہ در راز نہ ہو

    مأخذ :
    • کتاب : Jadeed Shora.e Urdu (Pg. 707)
    • Author : Dr. Abdul Wahid

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے