ہر شاخ تمنا پر میری ہر چند کہ برگ و بار لگے
وہ پیڑ جو میرے نام کا ہے، ہر آنکھ کو سایہ دار لگے
پر، ایک کمی سی رہتی ہے
کچھ وقف تبسم ہونٹ بھی ہیں، کچھ رستہ تکتی آنکھیں بھی
کچھ وہ ہیں جن سے ملنے کو بے تاب ہوں میری بانہیں بھی
پر، ایک خلش سی رہتی ہے
یہ داد و ستائش کے تمغے، کچھ شعروں پر، کچھ کاموں پر
اور اتنا استحقاق بھی جو ہوتا ہے صبحوں شاموں پر
پر، اک محرومی رہتی ہے
جو اک محرومی، ایک خلش جو ایک کمی سی رہتی ہے
وہ ایک کمی، وہ ایک خلش، وہ اک محرومی تم ہی تو ہو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.