Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اعتراف

شاہد اختر

اعتراف

شاہد اختر

MORE BYشاہد اختر

    جل بجھے آنکھوں میں خوابوں کے مہکتے پیکر

    اب کہیں کوئی شرارہ ہے نہ شعلہ نہ دھواں

    کھو گئے وقت کی پتھریلی گزر گاہوں پر

    چند بے نام تمناؤں کے قدموں کے نشاں

    ایک پرچھائیں ہوں جس میں نہ کوئی رنگ نہ روپ

    صرف احساس ہو تم جس کا کوئی نام نہیں

    میں بھی پابستہ ہوں حالات کی زنجیروں میں

    تم پہ بھی عہد فراموشی کا الزام نہیں

    میرے احساس پہ بھی برف جمی ہے جیسے

    آنچ دیتا نہیں جذبات کو کوئی موسم

    دھڑکنیں آج تمہاری بھی ہیں بے لفظ و بیاں

    اب برستی نہیں دل دار نظر سے شبنم

    میں بھی کچھ صورت حالات سے برگشتہ ہوں

    تم بھی ہو اپنے خیالات پہ پچھتائی ہوئی

    میں نے بھی جان لیا ہے کہ حقیقت کیا ہے

    تم بھی خوابوں سے نظر آتی ہو اکتائی ہوئی

    جب نہ میں میں ہوں نہ تم تم ہو تو پھر آنکھوں میں

    یہ گرانبارئی احساس شناسائی کیوں

    بار ہو جاں پہ تو پیمان رفاقت کیسا

    بوجھ ہوں دل پہ تو جذبوں کی پذیرائی کیوں

    مجھ کو یوں پیار کی رسوائیاں منظور نہیں

    تم بھی اس رشتے پہ الزام نہ آنے دینا

    میری سانسوں میں نہ مہکے گی تمہاری خوشبو

    تم بھی ہونٹوں پہ مرا نام نہ آنے دینا

    مأخذ :
    • کتاب : Naqd-e-jan (Pg. 50)
    • Author : Shahid Akhtar
    • مطبع : madhya pradesh urdu academy Bhopal (2010)
    • اشاعت : 2010

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے