Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بلیدان

زاہد ڈار

بلیدان

زاہد ڈار

MORE BYزاہد ڈار

    جب بارش برسی لوگ بہت ہی روئے

    ہم مندر میں جا سوئے

    جب دھوپ کھلی تو لوگ بہت ہی روئے

    ہم جنگل میں جا سوئے

    لوگوں کو غصہ آیا

    اور ہم کو آن جگایا

    ہم جاگتے ہیں تم سوتے ہو الو کے پٹھے

    تم تنہا ہو ہم لوگ اکٹھے

    ہم بوڑھے ہیں تم بچے

    تم جھوٹے ہو ہم سچے

    یوں پاپ ہے سونا

    جب دھوپ کھلے یا بارش برسے رونا

    جب بارش برسی دھوپ کھلی

    ہم روئے

    اور نیند کی دولت مٹی میں دفنائی

    پھر نیند کے پھول کھلے

    اور نیند کی خوشبو چاروں اور اڑائی

    جب بارش برسی مندر میں کچھ لوگ ملے

    سب سوئے

    جب دھوپ کھلی تو جنگل میں کچھ لوگ ملے

    سوئے

    پھر اپنی نادانی پر

    اور دولت کی قربانی پر

    ہم خوب ہنسے

    ہم اتنا ہنسے کے روئے

    مأخذ :
    • کتاب : tanhaa.ii (Pg. 210)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے