Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اعادۂ حکایتیں

بمل کرشن اشک

اعادۂ حکایتیں

بمل کرشن اشک

MORE BYبمل کرشن اشک

    وہ دن جو گزرے ہیں بھولی بسری حکایتیں ہیں

    کہ دوستوں سے نہ کوئی شکوہ نہ دشمنوں سے شکایتیں ہیں

    کچھ ایسا لگتا ہے جیسے اب تک میں ریل میں تھا

    برا بھلا جو تھا آنے جانے کے کھیل میں تھا

    شجر شجر تھیں حقارتیں بھی محبتیں بھی

    شعور غم کے مظاہرے بھی مسرتیں بھی

    جو مسکرائے تھے ان کے حالات مختلف تھے

    جو غم اٹھائے تھے ان کی رات مختلف تھی

    جو ساتھ چلتے تھے ان کی مجبوریاں بہت تھیں

    کچھ اتنے مجبور تھے کہ اپنوں سے دور تھے دوریاں بہت تھیں

    یہ جتنا جو کچھ ہے جیسا کچھ ہے کچھ اتنا دلچسپ ہے کہ اک دن

    میں اس طرف آؤں گا دوبارہ

    اگر مری بات میں ہوا تو میں خود کو دہراؤں گا دوبارہ

    مأخذ :
    • کتاب : URDU-1983 (Pg. 158)
    • Author : NAND KISHORE VIKRAM
    • مطبع : Publishers & Advertisers J-6,Krishan Nagar Delhi-110051 (1983)
    • اشاعت : 1983

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے