Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

احسان فراموش

اسرار جامعی

احسان فراموش

اسرار جامعی

MORE BYاسرار جامعی

    ڈوبنے سے جب بچایا میں نے ان کو تیر کے

    تو وزیٹنگ کارڈ اپنا دے کے وہ کہنے لگے

    شکریہ ممکن نہیں ہے آپ کے احسان کا

    پھر بھی مجھ سے اس پتے پر آپ ملئے گا ذرا

    دیکھتے ہی کارڈ ان کا کھل گیا دل کا گلاب

    چیف اڈیٹر تھے لٹریری رسالے کے جناب

    دوسرے دن ان سے ملنے جب میں دفتر میں گیا

    ساتھ صوفے پر بٹھایا چائے کا آرڈر دیا

    پھر کہا یہ دے کے مجھ کو ایک موٹی سی رقم

    گر قبول افتد زہے عز و شرف اے محترم

    میں نے واپس کی رقم کہہ کے کہ حضرت شکریہ

    اپنی غزلوں کا پلندہ ان کے آگے رکھ دیا

    پڑھ کے وہ غزلوں کو میری بولے یہ تحقیر سے

    آپ تو شاعر بڑے ہیں شادؔ غالبؔ میرؔ سے

    جامعیؔ صاحب ذرا اک اور احساں کیجئے

    اب مجھے تالاب ہی میں ڈوب مرنے دیجئے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے