احساس
میری آنکھوں میں ہے بے خوابی کے نشتر چبھن
ہر طرف تیرہ شبی، ہر طرف ایک گھٹن
کوئی شعلہ نہ کرن
سرد ہونے کو ہے دل کی دھڑکن
تک رہی ہے مجھے کس حسرت سے
میرے بستر کی ہر اک درد سے بھرپور شکن
ڈس نہ لے دل کو یہ تنہائی کے احساس کی کالی ناگن
اے مرے خواب کی دلکش پریو
گنگناتی ہوئی زلفوں کی گھٹا
سرخ رخسار
دمکتے ہوئے لب
نشۂ چشم فسوں ساز لیے
مرمریں جسم لیے
شعلۂ آواز لیے
آ سکو آج اگر آ جاؤ
میری تنہائی کو چمکا جاؤ
سرد ہے آتش دل
اپنے آنچل کی ہوا سے اسے دہکا جاؤ!
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.