احساس کی رات
مجھے ڈر ہے کہ کہیں سرد نہ ہو جائے یہ احساس کی رات
نرغے طوفان حوادث کے ہوس کی یلغار
یہ دھماکے یہ بگولے سر راہ
جسم کا جان کا پیمان وفا کیا ہوگا
تیرا کیا ہوگا مرے تار نفس
تیرا کیا ہوگا اے مضراب جنوں
یہ دہکتے ہوئے رخسار
یہ مہکتے ہوئے لب
یہ دھڑکتا ہوا دل
شفق زیست کی پیشانی کا رنگیں قشقہ
کیا ہوگا
اڑ نہ جائے کہیں یہ رنگ جبیں
مٹ نہ جائے کہیں یہ نقش وفا
چپ نہ ہو جائے یہ بجتا ہوا ساز
شمعیں اب کون جلائے گا سر شام گزر گاہوں میں
دہر میں لطف و عطا کچھ بھی نہیں
دہر میں مہر و وفا کچھ بھی نہیں
سجدہ کچھ بھی نہیں نقش پا کچھ بھی نہیں
میرے دل اور دھڑک
شاخ گل
اور مہک اور مہک اور مہک
- کتاب : Kulliyat-e-Makhdum Muhi-ud-din (Pg. 205)
- Author : Farooq Argali
- مطبع : Farid Book Depot Pvt. Ltd (2011)
- اشاعت : 2011
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.