میں تو شاعر ہوں
بس ترے حسن کو احساس بنا رکھا ہے
ورنہ مجھ میں مرے کردار میں کیا رکھا ہے
روئے ناہید کہوں زہرہ جبیں کہہ ڈالوں
اپنے نغمات سے نظموں سے حسیں کہہ ڈالوں
بر زمیں پیکر فردوس بریں کہہ ڈالوں
حرم دل میں صنم خانہ سجا رکھا ہے
تجھ پہ خوابوں کو خیالوں کو نچھاور کر دوں
تجھے شب گیر بنا دوں سحر آور کر دوں
دوش مہتاب پہ رکھ دوں سر خاور کر دوں
آگہی میں ترا پندار چھپا رکھا ہے
تجھ کو تمثیل کی تشبیہ کی عظمت بولوں
روح کی تمکنت ادراک کی نخوت بولوں
تجھ کو افسانہ کہوں تجھ کو حقیقت بولوں
اپنی دنیا کو زمانے سے جدا رکھا ہے
تجھ پہ قربان عرب اور عجم صدقے کروں
تجھ پہ ناقوس و اذاں دیر و حرم صدقے کروں
صبر کا واسطہ اعجاز کا دم صدقے کروں
سوز اور ساز کو سینے میں دبا رکھا ہے
تجھ کو مسلک کہوں ایمان کہوں دین کہوں
دل کہوں جان کہوں ذات کی تسکین کہوں
جو دعا تیرے لیے ہو اسے آمین کہوں
فکر کو نامۂ اعمال پہ لا رکھا ہے
ورنہ مجھ میں مرے کردار میں کیا رکھا ہے
بس ترے حسن کو احساس بنا رکھا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.