Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

احتجاج

MORE BYافسر سیمابی احمد نگری

    مجھے تیری محبت کی قسم ایسا نہ ہونا تھا

    غم درماں کثیر اور درد کم ایسا نہ ہونا تھا

    امیروں کو نصاب سیم و زر مفلس تہی دامن

    ترا دست کرم ابر کرم ایسا نہ ہونا تھا

    کہیں دہقاں کے سینے پر ہیں مہریں فاقہ مستی کی

    کہیں تخت سکندر جاہ جم ایسا نہ ہونا تھا

    کہیں چنگیز کے ہونٹوں پہ موج خندۂ رنگیں

    کہیں مظلوم کی آنکھوں میں نم ایسا نہ ہونا تھا

    جبین شوق کو سجدوں سے فرصت ہی نہیں ملتی

    کم از کم حسن کا نقش قدم ایسا نہ ہونا تھا

    ریا کاری کا پرچم لہلہائے خانقاہوں پر

    نگوں سر عشق و مستی کا علم ایسا نہ ہونا تھا

    ہزاروں سال گزرے ہیں ابھی تک تیری دنیا میں

    وہی ہنگامۂ لا و نعم ایسا نہ ہونا تھا

    لطافت بے کثافت کچھ نہیں مانا مگر یا رب

    صنم خانے میں بنیاد حرم ایسا نہ ہونا تھا

    اگر پیدا ہی کرنا تھا مجھے بے حس غلاموں میں

    تو پھر میری نوا کا زیر و بم ایسا نہ ہونا تھا

    مجھے پاس عبودیت ہے لیکن یہ بھی کہنے دے

    جہاں تیری خدائی کی قسم ایسا نہ ہونا تھا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے