احتیاط
اب تم آغوش تصور میں بھی آیا نہ کرو
مجھ سے بکھرے ہوئے گیسو نہیں دیکھے جاتے
سرخ آنکھوں کی قسم کانپتی پلکوں کی قسم
تھرتھراتے ہوئے آنسو نہیں دیکھے جاتے
اب تم آغوش تصور میں بھی آیا نہ کرو
چھوٹ جانے دو جو دامان وفا چھوٹ گیا
کیوں یہ لغزیدہ خرامی پہ پشیماں نظری
تم نے توڑا تو نہیں رشتۂ دل ٹوٹ گیا
اب تم آغوش تصور میں بھی آیا نہ کرو
میری آہوں سے یہ رخسار نہ کمھلا جائیں
ڈھونڈتی ہوگی تمہیں رس میں نہائی ہوئی رات
جاؤ کلیاں نہ کہیں سیج کی مرجھا جائیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.