Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ایک عام سی لڑکی

نریش کمار شاد

ایک عام سی لڑکی

نریش کمار شاد

MORE BYنریش کمار شاد

    وہ ایک عام سی لڑکی ہے دیکھ کر جس کو

    نہ جانے کیوں مجھے ایسا خیال آتا ہے

    کہ اس کے ہنسنے کا انداز یہ بتاتا ہے

    ہوئی نہیں ہے غم دل سے رسم و راہ ابھی

    پڑی نہیں ہے کوئی چوٹ ابھی رگ جاں پر

    کسی نگاہ سے الجھی نہیں نگاہ ابھی

    وہ ایک عام سی لڑکی اک ایسا جذبہ ہے

    ملی نہیں جسے الفاظ میں پناہ ابھی

    وہ ایک عام سی لڑکی ہے جیسے چھائی ہوئی

    مرے جوان خیالوں پہ بے خودی کی طرح

    خیال آتا ہے اک پھول بننے والی ہے

    وہ کمسنی جو ہے منہ بند سی کلی کی طرح

    جو رنگ بن کے ہے محبوس اس کے پیکر میں

    وہ بوئے حسن تو پھیلے گی روشنی کی طرح

    وہ ایک عام سی لڑکی ہے جس کے سادہ نقوش

    چمک اٹھیں گے محبت کی سرد آہوں سے

    جہاں پہ پھول تو کیا دل بجھے ہوئے ہوں گے

    گزرنے والی ہے وہ ان حسین راہوں سے

    ابھی تو خیر سے معصومیت ٹپکتی ہے

    مگر شراب بھی ٹپکے گی ان نگاہوں سے

    وہ ایک عام سی لڑکی ہے جس کے بارے میں

    نہ جانے ذہن میں آتے ہیں کیوں خیال کئی

    مگر بڑے ہی تحیر سے آج صبح کے وقت

    سنی ہے میں نے محلے میں ایک بات نئی

    گزشتہ شب کو وہی ایک عام سی لڑکی

    خود اپنے گھر کے ملازم کے ساتھ بھاگ گئی

    مأخذ :
    • کتاب : Sangam (Pg. 47)
    • Author : Naresh Kumar Shad
    • مطبع : New Taj Office,Delhi (1960)
    • اشاعت : 1960

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے