Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ایک آواز

تخت سنگھ

ایک آواز

تخت سنگھ

MORE BYتخت سنگھ

    ابھی ابھی ہی تو سپنے میں یوں لگا مجھ کو

    بلا رہی ہے کوئی ان سنی صدا مجھ کو

    مٹھاس اوڑھ کے دھیمی سی گنگناہٹ کی

    نہ جانے زیر لب آواز کہہ گئی ہے کیا

    ہنوز گوش بر آواز ہے دل حیراں

    کسی کی بات ادھوری ہی رہ گئی ہے کیا

    جھڑی تھی نیند کی ٹہنی سے جو صدا کی کلی

    خود آگہی کے تموج میں بہہ گئی ہے کیا

    عجب نہیں کہ تصور سے کوئی پرچھائیں

    نکل کے اندھی گپھاؤں کی سمت لپکی ہو

    عجب نہیں کہ نم آلود شب کی چوکھٹ پر

    سمے کی موج تنفس نے آنکھ جھپکی ہو

    عجب نہیں کہ سلگتے سکوت کی رو میں

    کہیں سے نرم سی آہٹ کی بوند ٹپکی ہو

    عجب نہیں کہ کسی ادھ کھلے شگوفے نے

    ہوا کے اونگھتے جھونکے کی پیٹھ تھپکی ہو

    نقوش پا میں کسی خوش خرام نے شاید

    صدائے پا کا رسیلا سا عکس چھوڑا ہو

    فلک سے ٹوٹ کے شاید کسی ستارے نے

    سکوت شب کے حسیں آئنہ کو توڑا ہو

    طلسم یاد نے شاید ترستے کانوں میں

    کسی کی سیم گوں سانسوں کا رس نچوڑا ہو

    عجب نہیں کہ مرے ذہن کے کواڑوں سے

    کسی بھٹکتی صدا نے سر اپنا چھوڑا ہو

    رہی صدائے پر اسرار سی نہ خواب رہا

    رہا یہ آخر شب شب کا ماہتاب رہا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے