ایک اکیلا بچہ
گھر کا ایک اکیلا بچہ
ننھا منا تاسی راجہ
اپنے آپ ہی بیٹھا کھیلے
آپ ہی ہنس لے آپ ہی رولے
پاپا بھی ہیں اور ممی بھی
لیکن انہیں نہیں ہے چھٹی
اس کے اٹھنے سے پہلے ہی
پاپا جاتے ہیں تڑکے ہی
اور ممی اس کو نہلا کے
کھانا دانا اسے کھلا کے
اپنے کام میں جٹ جاتی ہیں
اس کے ہاتھ کہاں آتی ہیں
اب وہ اور بس اس کے کھلونے
تنہا تنہا کتنا کھیلے
اس کی دوست ہوا کرتی تھیں
کچھ دن پہلے اک دادی تھیں
جانے کہاں جا بیٹھ گئی ہیں
پوتے سے کیوں اینٹھ گئی ہیں
دل ہی دل میں ننھا تاسی
کرتا رہتا دادی دادی
اک دن پاپا جلدی آ کے
شاپنگ کرنے کو جاتے تھے
بھاگتا آیا تاسی بولا
مجھ کو بھی کچھ چاہیے پاپا
پاپا بولے کیا کچھ بولو
کہنے لگا اک دادی لا دو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.