Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ایک اور برسات

رچی درولیہ

ایک اور برسات

رچی درولیہ

MORE BYرچی درولیہ

    کل رات زوروں کی برسات تھی

    آنکھوں کے آسمان پر بھی

    یادوں کے بادل چھائے تھے

    برسات کی بوندیں

    اور آنکھوں کے بادل

    ساتھ ساتھ رات بھر برستے رہے

    مانو ہر برستی بوند

    خاموشیوں کو توڑتا ہوا

    ایک لفظ بن گئی تھی

    دونوں کے بیچ گفتگو

    رات بھر ہوئی تھی

    صبح دیکھا

    آسمان صاف تھا

    وہ کھل کر مسکرا رہا تھا

    مانو اس کے سارے گلے شکوے

    بہہ گئے تھے

    مگر

    آنکھوں کے بادل

    اب بھی جیوں کے تیوں تھے

    وہ برسے تو تھے مگر

    ہر بوند جیسے

    دل کے ساگر میں اتر گئی تھی

    اور ایک بار پھر

    دل سے آنکھوں تک کا سفر طے کرنے کے لیے

    اسے انتظار تھا

    تو صرف

    ایک اور برسات کا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے