ایک اور محبت....
بات صرف اتنی تھی
ہم اپنے فرسودہ جذبوں کے کاٹھ کباڑ کو بھی
اجلے لفظوں کے شو کیسوں میں سجا کر ہم کلامی کرتے تھے
جانے کتنے جسموں کے وصال سے ہوتے ہوئے
ایک دوسرے کے قریب پہنچے تھے ہم...!
ہماری دھلی دھلائی جھولیوں میں جگالی کیے ہوئے
بوسوں کی سڑاند تھی
ہمارے لمس خدا کو چھونے کی خواہش میں میلے ہو رہے تھے
ہتھیلیوں کی چنگیر میں پڑے باسی دعاؤں کے نوالے
ہم سے نگلے نہ جاتے تھے
لہو تھوکتی ہوئی محبت ہم سے بچھڑ رہی تھی
اور ہم منہ پھیر کر اسے رخصت کے دو آنسوؤں کا نمک
تک نہ دے پا رہے تھے
رشتہ، سچا اظہار مانگتا تھا
اور ہمارے پاس اپنی رفاقتوں کی تعزیت کے لیے بھی
دو لفظوں کی توفیق نہ تھی
بات صرف اتنی تھی کہ...
ہماری روحیں ایک دوسرے سے معاونت نہیں کر پائیں تھیں
یا پھر شاید...
ہمارے پاس ایک اور محبت کی گنجائش ہی نہیں تھی!
- کتاب : Aik Qadeem Khayal Ki Nigrani Mein (Pg. 79)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.