Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ایک اور شرابی شام

درشکا وسانی

ایک اور شرابی شام

درشکا وسانی

MORE BYدرشکا وسانی

    چلو آج ایک اور کوشش ہوگی

    پھر ایک شام ڈوب جائے گی شراب میں

    زندگی کے اندھیرے سرد ٹکڑے

    جام میں گھل کر ہونٹھوں کے حوالے ہوں گے

    زباں پہ تھرکتی تشنگی دھیرے دھیرے

    حلق تک پھیل جائے گی

    خاموشی کا لباس پہنے

    کونے میں قید تنہائی رہا ہوگی

    اور نس نس میں دوڑ کر رقص کرے گی

    میرے لہو میں بہہ رہے اس بے قابو شخص کو

    سنبھالنے کی مشقت ہوگی

    سلگتی روح اس کی یادوں کی بھاپ میں

    تپ کر سرخ لال ہو جائے گی

    آنکھوں سے گرم بلبلے ٹپکنے لگیں گے

    جام در جام اندرونی ابال

    پگھلتا جائے گا

    جب آنکھوں کے پیمانے بالکل خالی ہو جائیں گے

    تب اس لال بستر پر

    میری نیندیں تمہارے خوابوں کو

    آغوش میں لے کر سو جائے گی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے