ایک عورت کی ہنسی
پتھریلے کہسار کے گاتے چشموں میں
گونج رہی ہے ایک عورت کی نرم ہنسی
دولت طاقت اور شہرت سب کچھ بھی نہیں
اس کے بدن میں چھپی ہے اس کی آزادی
دنیا کے معبد کے نئے بت کچھ کر لیں
سن نہیں سکتے اس کی لذت کی سسکی
اس بازار میں گو ہر مال بکاؤ ہے
کوئی خرید کے لائے ذرا تسکین اس کی
اک سرشاری جس سے وہ ہی واقف ہے
چاہے بھی تو اس کو بیچ نہیں سکتی
وادی کی آوارہ ہواؤ آ جاؤ
آؤ اور اس کے چہرے پر بوسے دو
اپنے لمبے لمبے بال اڑاتی جائے
ہوا کی بیٹی ساتھ ہوا کے گاتی جائے
- کتاب : Muntakhab Shahkar Nazmon Ka Album) (Pg. 327)
- Author : Munavvar Jameel
- مطبع : Haji Haneef Printer Lahore (2000)
- اشاعت : 2000
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.