Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ایک بار پھر

صادق

ایک بار پھر

صادق

MORE BYصادق

    ایک بار پھر

    فقیروں کا بھیس لیے

    میرے در پر

    عیار آ کھڑے ہوئے ہیں

    یہ وہی تو ہیں

    جو ایک بار پہلے

    مجھ سے میرا نقش لے کر

    ہاتھوں میں تھما گئے تھے

    جنت کا ایک حسین ٹکڑا

    جو ان کے جاتے ہی

    دوزخ بن گیا تھا

    چند سال بعد

    وہ مجھ سے ایک اور نقش لے کر

    اس کے بدلے

    دے گئے تھے ایک سمندر

    جو اس دوزخ کو بجھا سکتا تھا

    لیکن ان کے چلے جانے کے بعد

    وہ سمندر

    طوفان نوح بن گیا

    اور آج پھر

    وہ میرے در پر کھڑے ہیں

    کاندھوں پر لیے ہوئے ایک کشتی

    اور نقش ہاتھ میں لیے

    میں سوچ رہا ہوں

    کیا یہ کشتی

    مجھے طوفان سے نکال سکے گی؟

    مأخذ :
    • کتاب : aazaadii ke baad delhi men urdu nazm (Pg. 208)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے