عزیزو!
اگر رات رستے میں آئے
اگر دانہ و دام کا سحر جاگے
اگر اڑتے اڑتے کسی روز تم آشیاں بھول جاؤ
تو پچھلی کہانی میں موجود جگنو سے دھوکا نہ کھانا
کہانی، نہیں دیکھتی غم کے نم کو
کہانی نہیں جانتی کیف و کم کو
کہانی کو وہم و گماں کی کٹھن راہ سے کون روکے
کہانی کا پیرایہ خواہش کا قیدی نہیں
پیرہن کوئی بدلے تو بدلے،
کہانی بدلتی نہیں ہے
عزیزو!
اگر رات آئے تو رستے میں پڑتی
مری جھونپڑی کا دیا دیکھ لینا
میں خود اڑے اڑتے یہیں پر گرا تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.