دن کی روشنی میں رات مل گئی
دو گھڑی جو تیرے ساتھ جی لیے
نشاط کے تمام جام پی لیے
حسن عشق اور طلب کی حرمتیں
سرور و کیف اور سکوں کی حشمتیں
ردائے نور بن کے تار تار ہو کے جسم میں اتر گئیں
ماسوا بکھر گیا
نشہ سرور کی حدوں سے پار روشنی کی راہ سے گزر گیا
دن کی تیز دھوپ میں
فضائے یاد کے تمام نقش
تیری میری چاندنی اڑا کے لے گئی
مزے تمام لذتوں کے چند ساعتوں میں
یوں سما گئے
کہ دن کی وسعتوں پہ رات چھا گئی
تلاش کے سرور میں
سراب کی حدوں سے ہم گزر گئے
ہمیں ہماری ذات کا نشاں ملا
ہمیں ہماری بات کا گماں ملا
سایۂ مکاں میں لا مکاں ملا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.