Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ایک فقیر کی دعا

مسعودہ امام

ایک فقیر کی دعا

مسعودہ امام

MORE BYمسعودہ امام

    میں مانگنے والا ہوں

    نکل جاتا ہوں کبھی

    مندر کبھی مسجد کی طرف

    گرجا اور گرودوارے کا چکر بھی لگا لیتا ہوں

    آج شہر کے بڑے میدان میں

    بڑی سجاوٹ ہے

    کسی تہوار کے جشن جیسا ماحول ہے

    ہجوم ہے بھیڑ ہے سامان ہی سامان ہے

    لوگ کہہ رہے ہیں بڑے منتری آنے والے ہیں

    چرچا یہ بھی ہے کہ بڑے دین دیالو ہیں

    روٹی کپڑا اور مکان تو بہتوں نے دیا

    ان کے ہاتھوں میں ہر دکھ کا علاج ہے

    یہ تو بڑا ہی چمتکار ہے پربھو

    تو ان کے پچھلے جنم کا شاید اپکار ہے

    اے نیلی چھتری والے

    میری بھی اک بنتی سن لے

    زندگی جو میری گھسٹ رہی ہے

    بھوک کے پیٹ کھلے آسمانوں کے نیچے کٹ رہی ہے

    اگلے جنم مجھے بھی منتری بنائیو

    اسی شان اور ٹھاٹ باٹ کے

    ساتھ ہر جگہ گھومائیو

    میرا تو شہر بھی اجنبی ہے میرے لئے

    اگلے جنم میں مجھے بھی ساری دنیا کی سیر کرائیو

    ایک آدھ کپڑوں ہی میں گزرتی ہے زندگی میری

    اگلے جنم خوب قیمتی کپڑے پہنائیو

    اے داتا اگلے جنم

    مجھے بھی بڑا منتری بنائیو

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے