ایک گپ
دو گپ بازوں نے کل مجھ کو
ایک کہانی یوں ہی سنائی
جھوٹ ہے سچ ہے رب ہی جانے
لوگ پرانے یہ کہتے تھے
ایک زمانہ ایسا بھی تھا
چاند ستارے سورج سارے
ساتھ رہا کرتے تھے
اک دن اک ننھے تارے کی
سالگرہ جو آئی
سورج نے سب
آسمان کے باشندوں کو
گھر پہ ضیافت پر بلوایا
کیک بڑا سا کہکشاں کے
اک بازار سے آیا
کھیر مگر گھر پر ہی پکے گی
ایسا گھر میں طے پایا
چاند بہت مصروف تھا اس دن
کام بہت تھے
سوئے اتفاق ہوا کچھ ایسا
شکر کھیر میں
بھول سے پڑنی رہ گئی
بس یہ مصیبت آئی
مہمانوں کے بیچ ہوئی جب
مسٹر سورج کی رسوائی
سورج لال بھبھوکا ہو کر
پیر پٹختا گھر سے نکلا
وہ دن ہے اور آج کا دن ہے
چاند ستارے
کھوج میں سورج کے پھرتے ہیں
رات کی وادی میں چلتے ہیں
اس کے آگے دن کا صحرا
اس میں سورج دوڑا دوڑا پھرتا ہے
دونوں کی یہ آنکھ مچولی
جانے کب تک یوں ہی چلے گی
کب یہ دونوں مل پائیں گے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.