ایک گز کی زبان
عشق کا میزبان ہے پیارے
حسن کی بس یہ شان ہے پیارے
تیری شیخی کا کیا اثر ہوگا
تیرا عاشق پٹھان ہے پیارے
جو ترے حسن کا بنے الو
وہ بڑا بھاگوان ہے پیارے
پھیکا پکوان کیوں نہ ہو آخر
تیری اونچی دکان ہے پیارے
عشق میں اور کیا ہو حبس دوام
ہجر خود انڈمان ہے پیارے
قد تو بالشت بھر کا ہے تیرا
ایک گز کی زبان ہے پیارے
ہاں طبیعت ہری میں کر دوں گا
میرے بنگلے میں لان ہے پیارے
مجھ سے اچھا تو غیر ہی نکلا
جو ترا فیل بان ہے پیارے
تیرے ابا سے ہوگا انٹریو
کل مرا امتحان ہے پیارے
تجھ کو مجھ سے یقین ترک وفا
اور مجھ کو گمان ہے پیارے
شوق سے کھا جو تجھ کو آئے پسند
یہ پراٹھا یہ نان ہے پیارے
عید قرباں پہ کی ہے قربانی
لے یہ بکرے کی ران ہے پیارے
جس کو کہتا ہے تو ظریفؔ ظریف
وہ ظرافت کی جان ہے پیارے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.