ایک انچ مسکراہٹ
کبھی کبھی جی چاہتا ہے کہ جیوں
بہت دنوں تک
یہاں تک کہ
جینے کا سلیقہ کھو بیٹھوں
یہاں تک کہ
دوڑتی بھاگتی زندگی کے ٹمپو پر
اٹھنے والے میٹر کی پرواہ کرنا
فضول سا لگنے لگے
جس طرح
فضول سا لگنے لگتا ہے
بیساکھی کا سہارا لے کر جینا
پھر بھی
جئے جاتا ہوں
کہ کبھی کبھی جینا پڑتا ہے یہاں
محض ایک انچ مسکراہٹ کی خاطر
- کتاب : Aatish Fishan (Pg. 28)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.